عمران خان سے ملاقات پر پابندی؛ وزارت داخلہ سے سیکیورٹی تھریٹس کا ریکارڈ طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین بجے عمران خان کو عدالت پیش کرنے کا حکم

یہ نوٹیفکیشن میرے احکامات کی خلاف ورزی ہے،وکلاء نہیں ہیں،وکلاء کو کیوں نہیں ملنے دیاگیا،حکومت ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ایک جگہ کو سیل کرکے انصاف کی فراہمی کو روک سکتی ہے کیا، اے جی صاحب یہ توہین ہے،وزارت داخلہ کو وضاحت دیناہوگی کہ میرے احکامات سے کیسے لاعلم رہے،جسٹس سردار اعجاز اسحاق

سابق وزیراعظم عمران خان سے عدالتی حکم کے باوجود وکلاء کی ملاقات پر پابندی پر توہینِ عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارتِ داخلہ کو موصول ہونے والے سیکیورٹی تھریٹس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ وزارتِ داخلہ کا باخبر افسر سیکیورٹی تھریٹس کے ریکارڈ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہو، ریکارڈ پیش کریں جس کی بنیاد پر پنجاب حکومت نے جیل ملاقاتوں پر پابندی لگائی۔

ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو آج پھر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔ توہین عدالت کیس کی سماعت آج ساڑھے 10 بجے ہوگی۔

واضح رہے کہ عدالت نے اٹارنی جنرل آفس کو عدالتی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر رکھا ہے۔


About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے