سپریم کورٹ : تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

حکومت کا سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23 کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے کیس میں الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔


تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں الیکشن کمیشن کے ارکان کو فریق بنایا گیا ہے۔


درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو فوری فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے اورکمیشن ممبران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔


واضح رہے کہ 12 جولائی کو اپنے مختصر حکم میں سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔


رواں سال 14 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست

کو مسترد کر دیا تھا۔


چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔



چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔



تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے اکثریتی فیصلے پر وضاحت سے متعلق درخواست دائر کیے جانے کے بعد اکثریتی بینچ بغیر سماعت کے 2 مرتبہ وضاحت جاری کرچکا ہے۔


سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی ریٹائرمنٹ سے چند روز قبل اکثریتی بینچ کی جانب سے دوسری وضاحت جاری کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دوسری وضاحت پر سپریم کورٹ کے عملے سے جواب طلب کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں کی گئی ترامیم سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کو کالعدم نہیں کرسکتیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے