توشہ خانہ ٹو کیس: 3 ہفتے سے وکلا سے مشاورت کےلئے وقت مانگ رہا ہوں:بانی پی ٹی آئی
توشہ خانہ ٹو کیس: 3 ہفتے سے وکلا سے ملاقات اور مشاورت کےلئے وقت مانگ رہا ہوں، نہیں دیا جا رہا ہے، بیرسٹرعلی ظفر، بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر سے مشاورت کرنے دی جائے،بانی پی ٹی آئی کو، عدالت نے مشاورت کےلئے 31 اکتوبر تک کا وقت دے دیا۔
اڈیالہ جیل توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ضمانت ملنے کا مطلب یہ نہیں کہ ملزم ٹرائل کے لیے عدالت پیش نہ ہو، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے دستخط بھی موجود نہیں، عدالت نے آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کے لیے مقرر کی تھی۔
پراسیکیوٹر عمیر مجید نے عدالت سے استدعا کی کہ توشہ خانہ ٹو کیس کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر حاضر ہونے کا نوٹس جاری کر دیا۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مشاورت کے لیے 4 وکلا کے نام بھی عدالت کو دیے گئے، جن میں بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر سلمان صفدر شامل ہیں، عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو وکلاء سے مشاورت کے لیے 31 اکتوبر کا وقت دے دیا۔
عدالت نے جیل انتظامیہ کو وکلاء کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو دن تین بجے ایک گھنٹے کی ملاقات کرائی جائے، وکلا مقرر کرنے کے لیے یہ آخری موقع دیا جا رہا ہے، آئندہ سماعت پر اگر وکیل مقرر نہ کیے گئے تو عدالت سرکاری وکیل مقرر کر دے گی۔
بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت دو نومبر تک ملتوی کر دی۔