جلاؤ گھیراؤ کی بات کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی، مریم نواز

maryam nawaz

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ کی بات کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک تاریخی منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اور پوری ٹیم نے بہت محنت سے کام کیا۔ چند ماہ کے اندر پورے پنجاب میں صفائی کا مربوط نظام بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں پنجاب میں بہت ترقی ہوئی تھی۔ اور اب دوبارہ سے پنجاب میں بہتری آنا شروع ہوئی ہے۔ پنجاب کو صاف ستھرا رکھنا صرف حکومت کا کام نہیں۔ بلکہ ہمارے ذمہ داری ہے کہ پنجاب کی ہر گلی ہر محلہ صاف ہو۔

مریم نواز نے کہا کہ 2018 میں شہباز شریف پنجاب کو مؤثر حالت میں چھوڑ کر گئے۔ لیکن جب میں نے وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تو شہباز شریف کا ترقی کرتا صوبہ نہیں ملا۔ تاہم اب پنجاب کے شہروں اور گاؤں میں یکساں صفائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی گند کو پنجاب اور پاکستان کی سیاست سے صاف کرنا ہے۔ اور پی ٹی آئی کی جانب سے بار بار کال دی گئی تو کوئی پنجاب سے نہیں نکلا۔ جلاؤ گھیراؤ کی بات کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی۔ جبکہ سلمان اکرم راجہ نے کہا لاہور کی سڑکوں پر ہوں کسی کو جمع نہیں ہونے دیا جا رہا۔ جب کوئی باہر نکلا ہی نہیں تو کوئی نظر کیسے آتا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جب لوگوں کو کوئی پریشانی نہیں تو کیوں باہر نکلیں گے؟ ہم نے بھی جلسے اور جلوس کیے مگر کوئی گملہ نہیں توڑا۔ میں نے 4 سال سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ گزارے ہیں اور پی ٹی آئی کی ہر کال بری طرح پٹ گئی۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد کسی نے آپ کے احتجاج پر اعتبار نہیں کیا۔ اور خود کو جمہوری کہتے ہیں تو طریقے بھی وہی ہونے چاہئیں۔ یہ احتجاج نہیں بلوائی تھے، وفاق اور پنجاب پر حملہ آور تھے۔ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا۔ اور 2014 سے اب تک پی ٹی آئی کا کوئی دھرنا پرامن نہیں رہا۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اڈیالہ کے قیدی سے جیل نہیں کاٹی جا رہی۔ اور اگر احتجاج میں کسی کی جان گئی تو ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہیں۔ احتجاج میں 50،50 ہزار روپے معاوضے پر غیر ملکی لائے گئے۔

مریم نواز نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کی گئی۔ لیکن پولیس کو سختی سے گولی نہ چلانے کا حکم دیا گیا تھا۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے