لاہور پولیس نے نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کے مبینہ واقعے پر ثبوت فراہم کرنے کی اپیل کردی۔

پولیس

لاہورپولیس کے مطابق کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی ہمارے پاس کوئی فوٹیج نہیں اگر کسی کےپاس کوئی ثبوت ہے توسامنے لائے

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اے ایس پی  شہر بانو نے کہا کہ مبینہ واقعے سے متعلق کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں، اگر کسی کے پاس طالبہ سے زیادتی کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لے کرآئیں۔سوشل میڈیا پرجس لڑکی کا نام لیا جارہا ہے وہ گھر میں گری،زیادتی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا،اس کے علاوہ اگر کسی کے ساتھ واقعہ ہوا تو پولیس کو بتائیں۔

اے ایس پی کا کہنا تھا کہ اگر پولیس گارڈ کو نہ پکڑتی تو تب بھی پولیس کو غلط کہا جاتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گلبرگ میں نجی کالج کی طالبہ کو سکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد طالب علموں نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے شہر بھر میں احتجاج شروع کردیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نےکالج کی طالبہ سےمبینہ زیادتی کیس کے واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی واقعے کی تحقیقات کرکے48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔کمیٹی کالج انتظامیہ کا فوری رسپانس اورپولیس کےمعاملے سے نمٹنے سمیت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی

دوسری جانب طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر طالبہ کے والد اور چچا نےایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ان کی بیٹی سے زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، سوشل میڈیا پر احتجاج کی ویڈیوز دیکھ کرانہیں بہت تعجب ہوا ہے۔انہوں نے کہاہماری بیٹی کے نام پراحتجاج کیاجا رہا ہے، بیٹی گھر میں پھسل گئی، کمر میں چوٹ آئی، اس وقت اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔میڈیکل رپورٹس پولیس کو دے دی ہیں

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے