چاہتا ہوں مذاکرات ہوں، کوئی حل نکلے اور عمران خان کی رہائی ہو، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جنہوں نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کیا ان کے بیٹے بھی ٹیکس ڈیفالٹ نکلے، 30 دسمبر سے پہلے بہت سی اچھی خبریں آئیں گی، چاہتا ہوں مذاکرات ہوں، بے شک تنگ گلی سے ہی کوئی حل نکلے اورعمران خان کی رہائی ہو۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ آج عدالت میں دونوں طرف سے گرما گرم بحث ہوئی، اس ملک میں آئین ہے نہ قانون اور نہ ہی انصاف ہے، جن لوگوں نے ملک کو معاشی طور پر ڈیفالٹ کیا ان کے بیٹوں نے وہاں بھی تباہ کیا تاکہ ٹیکس نہ دینا پڑے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پہلے بھی اپیل کرچکا ہوں بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے، 102ملزمان ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک وکیل ہی نہیں کیا، آئی ایل ایف اور دوسرے لوگ ان کے وکالت نامے داخل کریں، چالان کی نقول تقسیم کی گئی ہیں، ہمیں کوئی نہیں دی گئی، یہ کیسز بہت لمبے جائیں گے،گیارہ کیسز میرے خلاف ہیں، سردار رازق صاحب میری طرف سے لڑرہے ہیں، یہ فیصلے آسانی سے ہونے والے نہیں بڑا وقت لیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ غریب تو مر گیا ہے، آج آئی ایم ایف وفد جارہا ہے ،غریب اور مرجائے گا، پی ٹی آئی والے میرے سے خفا ہوتے ہیں، جنرل عاصم منیر سے درخواست کرتا ہوں، غریب اس قابل نہیں رہا کہ وہ اپنی زندگی سے گزار سکے، غریب کے بچوں کے حالات ان کو پتہ نہیں ،گھر کا چولہا بھی نہیں جل رہا، ہم نے 60 تعلیمی ادارے بنائے ہیں بچوں کے پاس داخلے کی فیس نہیں، لال حویلی میں رابطہ کریں راولپنڈی کی ساری بچیوں کی فیس ہم دیں گے۔
شیخ رشید کامزید کہنا تھا کہ پاکستانی سیاست میں رنگینی آئے گی جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی نئی صورتحال سے گزریں گے، 30 دسمبر سے پہلے اچھی خبریں آئیں گی، خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کسی سے کوئی رابطہ نہیں، چاہتا ہوں بے شک تنگ گلی سے حل نکلے، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام لوگوں کورہائی ملے۔